17نیوز دیجیٹل:
سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبرکو واپس آکرگرفتاری کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ماضی میں بھی مقدمات کا سامنا کیا ہے، اب بھی وہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے میں جھول ہوتا تو یہ ساری باتیں نہ ہوتیں، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے، دھرنے والوں کو وہی لے کر آئے تھے جنہوں نے نواز شریف کے خلاف سازش شروع کی تھی، پیسے دینے والی ویڈیو ہی ثبوت ہےکہ کون لےکر آیا اور کون لےکرگیا، دھرنے کا مقصد کسی طرح نواز شریف کی واپسی کا راستہ بند کرنا تھا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جو آج حالات ہیں تو اس قوم سے ایک معافی تو ضرور بنتی ہے، ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے، ٹرائل کی بات چھوڑیں، آج پرویز مشرف کہاں اور نواز شریف کہاں ہیں، اس سے بڑی سزا کیا ہوسکتی ہے کہ آپ تاریخ میں پرایا بن جائیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وقت نے نوازشریف کو سچا ثابت کیا، نواز شریف کا بار بار واپس آنا ان کی سچائی کا سب سے بڑا ثبوت ہے، میں پارٹی کے ساتھ تعلق کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہوں، پارٹی اور لیڈر کے بغیر میرے ذہن میں سیاست کا کوئی تصور نہیں۔